کہاں تمام ابھی کربلا کا منظر ہے
کہاں تمام ابھی کربلا کا منظر ہے
ہمارے ساتھ نئے حوصلوں کا لشکر ہے
تجھے ہے شوق بہت ظرف ناپنے کا مگر
مرے رفیق یہ دریا نہیں سمندر ہے
اس انقلاب کو دنیا میں کون روکے گا
جو زلزلے کی طرح میرے دل کے اندر ہے
جو دیپ جلتا رہا رات بھر مری خاطر
مرے لئے تو وہی سورجوں سے بہتر ہے
زمین والے اسے صرف دیکھ سکتے ہیں
وہ چاند ہے اسے چھونا کہاں میسر ہے
ترے بغیر بھی دیوار و در چمکتے ہیں
ترے بغیر بھی گھر کا دیا منور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.