Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں تیری پرچھائیوں کو پتا تھا

کامران حامد

کہاں تیری پرچھائیوں کو پتا تھا

کامران حامد

MORE BYکامران حامد

    کہاں تیری پرچھائیوں کو پتا تھا

    کہ تیرا پتا تتلیوں کو پتا تھا

    مرے رمز جو بھی ہیں جیسے بھی ہیں بس

    تری کان کی بالیوں کو پتا تھا

    بیاں آپ کو کرنا ممکن نہیں ہے

    یہ ساری غزل خوانیوں کو پتا تھا

    نہیں پاس میرے غموں کے سوا کچھ

    چلو خیر خوش حالیوں کو پتا تھا

    کچھ ان کو بھی تھی خبر تھوڑی تھوڑی

    کچھ اپنی بھی ناکامیوں کو پتا تھا

    کہاں کب زباں کھولنی ہے نہیں ہے

    کہ شاید یہ خاموشیوں کو پتا تھا

    مناظر جو اب آنکھوں کے سامنے ہیں

    ہے حیرت کہ بینائیوں کو پتا تھا

    خود اپنی تباہی کا انجام حامدؔ

    بڑی مدتوں سے دیوں کو پتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے