کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں
کہاں تھے شب ادھر دیکھو حیا کیوں ہے نگاہوں میں
اگر منظور ہے رکھ لو مجھے جھوٹے گواہوں میں
موحد وہ ہوں گر میں سر وحدت کان میں کہہ دوں
مؤذن بت کدہ میں ہوں برہمن خانقاہوں میں
نظر مجھ سے چرا کر منہ چھپا کر کہتے جاتے ہیں
کہ یہ چوری بھی لکھی جائے گی تیرے گناہوں میں
سیہ کاری مری بن جائے رشک گیسوئے خوباں
قیامت کو چھپا بیٹھا رہوں یا رب گناہوں میں
وہی راسخؔ تو ہیں کل تک جو میخانے کے درباں تھے
بنے بیٹھے ہیں حضرت چار دن سے دیں پناہوں میں
- کتاب : Noquush (Pg. B-401 E411)
- مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
- اشاعت : May June 1954
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.