کہاں تھی اتنی مجال بندہ ضرور وہ کوئی اور ہوگا
کہاں تھی اتنی مجال بندہ ضرور وہ کوئی اور ہوگا
تمہارا شکوہ مری زباں پر حضور وہ کوئی اور ہوگا
تمہاری دانشوری کے صدقے کہ بات مجذوب کی نہ سمجھے
جو رمز عرفاں سے آشنا ہو شعور وہ کوئی اور ہوگا
مجھے تو کچھ غم نہیں ہے واعظ کہ میں تو مست مے ازل ہوں
شراب کوثر تمہیں مبارک سرور وہ کوئی اور ہوگا
تمہارے دیدار کی بدولت ہر ایک لحظہ ہمیں قیامت
یہ دل تو بیتاب ہے ازل سے صبور وہ کوئی اور ہوگا
بپا ہے اک حشر دل میں پیہم نہیں ہے محشر کا ہم کو کچھ غم
یہ مانا یوم النشور ہوگا نشور وہ کوئی اور ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.