کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کے یا گرا کے پیوں
کہاں یہ تاب کہ چکھ چکھ کے یا گرا کے پیوں
ملے بھرا ہوا ساغر تو ڈگڈگا کے پیوں
ہزار تلخ ہو پیر مغاں نے جب دی ہے
خدا نہ کردہ جو میں منہ بنا بنا کے پیوں
مزا ہے بادہ کشی کا وہیں تو اے ساقی
پیوں جو اب تو ترے آستاں پہ آ کے پیوں
بغیر جلوہ دکھائے رہے نہ یہ معشوق
جو سات پردے کے اندر اسے چھپا کے پیوں
میں وہ نہیں کہ خود اپنے قدح کی خیر مناؤں
پیوں تو بزم میں دس پانچ کو پلا کے پیوں
زمیں پہ جام کو رکھ دے ذرا ٹھہر ساقی
میں تجھ پہ ہوں لوں تصدق تو پھر اٹھا کے پیوں
وہ مے کدہ ہے نہ ساقی ہے کچھ نہ پوچھو شادؔ
میں کس کے گھر میں پیوں کس کے گھر سے لا کے پیوں
- کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 230)
- Author : Shad Azimabadi
- مطبع : Educational Publishing House (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.