کہانی یوں ہی سی ہے پھر بھی شاندار کہوں
کہانی یوں ہی سی ہے پھر بھی شاندار کہوں
میں سوچتا ہوں کسی دن اسے بہار کہوں
وہ اپنا نام ہتھیلی پہ میری لکھ دے گا
یہ رشتہ جوڑ نہ پاؤں تو انتظار کہوں
اس ایک نام کے آگے بھی کوئی رشتہ ہے
جب آگے سوچ نہ پاؤں تو یادگار کہوں
کسی کی آنکھ سے ٹپکا بہا گیا مجھ کو
میں اس کو قطرہ ہی سمجھوں کہ آبشار کہوں
کبھی نہ دیں گے یہ چوراہے مجھ کو نام کوئی
ترے قریب سے گزروں تو سنگسار کہوں
اک اس کے آنے سے شاہدؔ کھلے کھلے سے ہیں پھول
اس ایک وہم کو شاید کبھی میں پیار کہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.