Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہانیوں نے ذرا کھینچ کر بدن اپنے

عامر سہیل

کہانیوں نے ذرا کھینچ کر بدن اپنے

عامر سہیل

MORE BYعامر سہیل

    کہانیوں نے ذرا کھینچ کر بدن اپنے

    حرم سرا سے بلایا ہمیں وطن اپنے

    کھلے گلے کی قمیصیں کھلے گلے کے فراق

    یہ لڑکیاں ہیں بدلتی ہیں پیرہن اپنے

    غدر کے پھول سجاتی ہیں ایسے بالوں میں

    سنبھال سکتی ہوں جیسے بھرے بدن اپنے

    عجب بھڑک ہے شرابوں کی اور آنکھوں کی

    بلا ہے حسن بدکنے لگے ہیں بن اپنے

    پرائے درد کی ٹھکری سے گھر کریں روشن

    کہ سفلگی کی ریاضت میں ہیں مگن اپنے

    یہ انکسار کے پتلے یہ سیم و زر کی ثنا

    یہ مسخرے ہیں کہ چولے میں گورکن اپنے

    ہمیں نکالو گھروں کی کمین گاہوں سے

    لہو کے رم سے دہکنے لگے ختن اپنے

    ہم احتیاج کے حجروں سے رزق چنتے ہوئے

    زمیں کے خوان پہ رکھنے لگے لگن اپنے

    یہ آرزوؤں کے چقماق سے جلے سینے

    جو آتشیں ہیں مگر نوچتے ہیں تن اپنے

    یہاں زمین پہ بلوے یہاں زمیں پہ فساد

    نکال رکھتے ہیں صندوق سے کفن اپنے

    وہ باس دور کے خطوں کی عورتوں میں اڑی

    جسے جہازوں میں لائے تھے ہم سخن اپنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے