کہے دیتا ہوں گو ہے تو نہیں یہ بات کہنے کی
کہے دیتا ہوں گو ہے تو نہیں یہ بات کہنے کی
تری خواہش نہیں دل میں زیادہ دیر رہنے کی
بچا کر دل گزرتا جا رہا ہوں ہر تعلق سے
کہاں اس آبلے کو تاب ہے اب چوٹ سہنے کی
رگ و پے میں نہ ہنگامہ کرے تو کیا کرے آخر
اجازت جب نہیں اس رنج کو آنکھوں سے بہنے کی
بس اپنی اپنی ترجیحات اپنی اپنی خواہش ہے
تجھے شہرت کمانے کی مجھے اک شعر کہنے کی
جہاں کا ہوں وہیں کی راس آئے گی فضا مجھ کو
یہ دنیا بھی بھلا کوئی جگہ ہے میرے رہنے کی
جو کل عرفانؔ پر گزری سنا کچھ اس کے بارے میں
خبر تم نے سنی طوفان میں دریا کے بہنے کی
- کتاب : Takrar-e-imkaa.n (Pg. 15)
- Author : Irfan Sattar
- مطبع : Dehleez Publication (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.