کبھی چارہ گری کرنا کبھی بیمار ہو جانا
کبھی چارہ گری کرنا کبھی بیمار ہو جانا
کہے جس وقت جیسا ہونے کو سنسار ہو جانا
غزل گو پرزم جیسا ہی تو کچھ ہوتا ہے خود دیکھو
خموشی کا گزرنا اس سے اور اشعار ہو جانا
چنندہ لوگ ہیں جن کو میسر یہ سہولت ہے
کبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا
جو تم سے بڑھ نہ پایا راستہ میرا کبھی آگے
تو دروازے کی صورت میں تم اک دیوار ہو جانا
سمجھنا انقلاب اور عشق میں انتر نہیں کچھ بھی
ہے فانیؔ ویر رس کا خود بخود شرنگار ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.