کہیں کس سے سنائیں کس کو اب درد نہاں اپنا
کہیں کس سے سنائیں کس کو اب درد نہاں اپنا
اسی نے راز کھولا جو بنا تھا رازداں اپنا
سمجھ بیٹھے جنون شوق میں سارا جہاں اپنا
نہ راس آیا جہاں ہم نے بنایا آشیاں اپنا
سفر کیسا رہا منزل تھی کیسی اب یہ مت پوچھو
وہ ساعت نحس تھی جس وقت نکلا کارواں اپنا
معزز غیر جس حسن بیاں زور بیاں پر ہے
ہمیں تھے لائق تعزیر گر ہوتا بیاں اپنا
فریب بارہا پر ہے وہی حسن گماں ان سے
کسے معلوم اب کیا گل کھلائے گا گماں اپنا
ان اہل ذوق کا مت پوچھو انجام سفر کیا ہو
نہ سمجھا جن کا خود ذوق سفر سود و زیاں اپنا
تلاش ناروا میں اب اگر اہل طلب بھٹکے
نہیں دن دور جب کھو بیٹھیں گے نام و نشاں اپنا
نشیمن چھن گیا ہم پر بریدہ اس لئے چپ ہیں
زبیرؔ اب جز قفس کوئی ٹھکانا ہی کہاں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.