کہیں تو کیا کہیں خیر اپنی جان ہی کی نہیں
کہیں تو کیا کہیں خیر اپنی جان ہی کی نہیں
یہی خبر ہے کہ کوئی خبر خوشی کی نہیں
یہ واقعہ ہے گھر اتنے ملے ملے ہیں مگر
یہ سانحہ ہے کسی کو خبر کسی کی نہیں
طرب کدوں کی شب افروزیاں قیامت ہیں
کہیں کہیں تو کوئی حد ہی روشنی کی نہیں
ہزاروں ہو گئے پیوند خاک اسی غم میں
یہاں تو خاک کی قیمت ہے آدمی کی نہیں
یہ کیسا ایک ہی بستی میں ہے نظام طلوع
کسی گلی میں سحر ہے کسی گلی میں نہیں
گزار دی ہے اسی پیش و پس میں عمر تمام
تمام عمر میں اک لہر زندگی کی نہیں
غلط نواؤں کو ہے اذن آشیاں بندی
جو خوش نوا ہے بہت کوئی شاخ اسی کی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.