کہیں بے خیال ہو کر یوں ہی چھو لیا کسی نے
کہیں بے خیال ہو کر یوں ہی چھو لیا کسی نے
کئی خواب دیکھ ڈالے یہاں میری بے خودی نے
مرے دل میں کون ہے تو کہ ہوا جہاں اندھیرا
وہیں سو دیے جلائے ترے رخ کی چاندنی نے
کبھی اس پری کا ہے کچھ کبھی اس حسیں کی محفل
مجھے در بدر پھرایا مرے دل کی سادگی نے
ہے بھلا سا نام اس کا میں ابھی سے کیا بتاؤں
کیا بے قرار ہنس کر مجھے ایک آدمی نے
ارے مجھ پہ ناز والو یہ نیاز مندیاں کیوں
ہے یہی کرم تمہارا تو مجھے نہ دو گے جینے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.