کہیں بھی آپ کا راحتؔ کوئی مقام نہیں
کہیں بھی آپ کا راحتؔ کوئی مقام نہیں
گناہ گاروں کی فہرست میں بھی نام نہیں
کسی کی یاد ہی آنے سے اب جھجکتی ہے
ہمارے ذہن میں پہلی سی دھوم دھام نہیں
ہماری روح پگھلتی ہے شعر کہنے میں
یہ کام لوگ سمجھتے ہیں کوئی کام نہیں
کہاں سے روشنی آئے گی خانۂ دل میں
کہ شام ڈھلنے لگی ہے طلوع جام نہیں
یہ کس کے شعر نسیم سحر سناتی ہے
مرا کلام نہیں آپ کا کلام نہیں
ہم اس کے فیض سے جنت مکیں تو ہیں لیکن
ادھر کسی سے ہماری دعا سلام نہیں
مری تلاش نئی منزلیں دکھاتی ہے
ٹھہر گیا ہوں جہاں وہ مرا مقام نہیں
خراب حالیٔ گلشن سے کیوں پریشان ہوں
ہمارے ہاتھ میں گلشن کا انتظام نہیں
ابھر بھی سکتا ہوں راحتؔ میں ورطۂ غم سے
بشر کے بس کا نہ ہو ایسا کوئی کام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.