کہیں بھی ہو نظر آتا ہے پر دل میں صنم مجھ کو
کہیں بھی ہو نظر آتا ہے پر دل میں صنم مجھ کو
خدا نے بخش کر دل دے دیا ہے جام جم مجھ کو
بڑا مرہون منت ہوں ترا اے گردش دوراں
کہ تیری ٹھوکروں نے کر دیا ثابت قدم مجھ کو
مری تر دامنی نے مجھ کو وہ تقدیس بخشی ہے
جہاں میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں اب دیر و حرم مجھ کو
میں خوش کیونکر نہ ہوں آخر غم جاناں کے ملنے پر
کہ ساری راحتیں دے کر ملا ہے اس کا غم مجھ کو
نہ چھیڑو تذکرہ اس کی جفاؤں کا مرے آگے
ستم گر کے ابھی تک یاد ہیں لطف و کرم مجھ کو
وہاں سے موج کوثر خود مجھے لے جائے گی آ کر
در مے خانہ تک چھوڑ آؤ یارو کم سے کم مجھ کو
ہزاروں زندگی کی الجھنوں میں سوزؔ الجھا تھا
چھڑا لائے کسی کے گیسوؤں کے پیچ و خم مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.