کہیں بھی جا نہیں سکتا ہوں گھر میں رہتا ہوں
کہیں بھی جا نہیں سکتا ہوں گھر میں رہتا ہوں
میں اپنی ذات کے اندر سفر میں رہتا ہوں
مجھے ہی سوچتا رہتا ہے میرا اک دشمن
میں دور رہ کے بھی دشمن کے گھر میں رہتا ہوں
مجھے پسند ہے ہر سمت شورشوں کا ہجوم
نکل تو سکتا ہوں لیکن بھنور میں رہتا ہوں
شعور جب بھی مرا لا شعور بنتا ہے
تو خواب خواب سے ہنستے نگر میں رہتا ہوں
خوشا یہ ساعت وجدان شعر خالدؔ جی
غزل کے شہر میں نظم ہنر میں رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.