کہیں بھی جاؤ مگر دل کے آس پاس رہو
کہیں بھی جاؤ مگر دل کے آس پاس رہو
سکون بن کے رہو زندگی کی آس رہو
ملے جو وقت تو وعدہ کبھی نبھا دینا
یہ کب کہا ہے ہمیشہ وفا شناس رہو
مٹا دیں فاصلہ جو کچھ بھی ہم میں تم میں ہے
میں چاہتی ہوں مری دھڑکنوں کی سانس رہو
وہ روز و شب جو مصیبت کے تھے ہوئے کافور
کہ میرے ہوتے ہوئے تم نہ بد حواس رہو
کیا ہے تم نے منورؔ کسی کا خانۂ دل
یہ کیا ستم ہے کہ تم روئے التماس رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.