Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں چراغ بجھانا پڑا کہ میں بھی ہوں

احتشام حسن

کہیں چراغ بجھانا پڑا کہ میں بھی ہوں

احتشام حسن

MORE BYاحتشام حسن

    کہیں چراغ بجھانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    کہیں پہ خود کو جلانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    میرے گلے میں جو ڈالا میرے حریفوں نے

    مجھے وہ ڈھول بجانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    تری عطا وہ تجسس ہے جس کے بڑھنے پر

    تجھے بھی طور پہ آنا پڑا کہ میں بھی ہوں

    وہ بار بار مجھے بھولتا تھا اور مجھے

    یہ بار بار بتانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    سنا تھا آئیں گے محفل میں دل دریده لوگ

    مجھے بھی زخم دکھانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    وہاں پہ خود کو دکھایا جہاں میں تھا ہی نہیں

    کہیں یہ سچ بھی چھپانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    میں مانتا ہوں کہ خاموش ہے مگر وہ ہے

    مجھے تو شور مچانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    ہوا نہیں تو بھی ثابت کروں گا ہونے کو

    اگر یقین دلانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    حسنؔ ہے اتنا ضروری وجود کا اظہار

    ہوا کو پیڑ ہلانا پڑا کہ میں بھی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے