کہیں دھواں کہیں شعلہ دکھائی دیتا ہے
کہیں دھواں کہیں شعلہ دکھائی دیتا ہے
عجیب حال چمن کا دکھائی دیتا ہے
یہ کیا ستم ہے کہ اب زندگی کے صحرا میں
کوئی شجر ہے نہ سایہ دکھائی دیتا ہے
یہ کون پاس سے گزرا اک اجنبی کی طرح
ضرور کوئی شناسا دکھائی دیتا ہے
ہوئے ہیں قتل ہم اپنے شعور کے ہاتھوں
کوئی زمانے میں ہم سا دکھائی دیتا ہے
زمانے بھر کی نظر ہے ہمارے عیبوں پر
کسی کو اپنا بھی چہرا دکھائی دیتا ہے
گزر رہا ہے برابر سے اک بلا کا ہجوم
ہر آدمی ہے کہ تنہا دکھائی دیتا ہے
چراغ دل ہی فروزاں رکھو کہ اے افضلؔ
چراغ خانہ تو بجھتا دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.