کہیں دیوار مثال اور کہیں در جیسا تھا
کہیں دیوار مثال اور کہیں در جیسا تھا
تیری باہوں کا وہ حلقہ مجھے گھر جیسا تھا
ایک خدشہ تھا جو یاروں کو ملا دیتا تھا
ایک احساس کسی راہ گزر جیسا تھا
دور جاتا تھا تو بڑھتی تھی مری بینائی
وہ جو اک شخص مری حد نظر جیسا تھا
زندگی میں ترے ہم راہ گزارا ہوا وقت
کوئی پودا تھا جو صحرا میں شجر جیسا تھا
اس کے دم سے مرے اپنوں کا بھرم قائم تھا
میرا اک عیب زمانے میں ہنر جیسا تھا
جیسے طوفان کا امکان سمندر میں رہے
میرے دل میں ترا ہونا کسی ڈر جیسا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.