کہیں فرد سے انجمن بن گیا ہوں
کہیں انجمن میں اکیلا ملا ہوں
اجالوں کا انداز پہچانتا ہوں
اندھیروں میں پل کر نکھر سا گیا ہوں
زمانے سے کہہ دو ادھر سے نہ گزرے
میں زلفوں کی چھاؤں میں سستا رہا ہوں
یہ کیسا سفر ہے یہ کیسی ہیں راہیں
جہاں سے چلا تھا وہیں آ گیا ہوں
وہیں آئی ہے مجھ کو لینے کو منزل
جہاں تھک کے میں راہ میں گر پڑا ہوں
افق سے پرے دور حد نظر تک
نہ ہو ختم جو میں وہی راستا ہوں
زمان و مکاں کی حدوں سے گزر کر
خدا جانے آ کر کہاں میں رکا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.