کہیں گناہ کہیں پر ثواب لکھتے ہیں
فرشتے روز ہمارا حساب لکھتے ہیں
وہ لکھ رہے ہیں اگر اپنی بے رخی کو بجا
تو ہم نصیب کو اپنے خراب لکھتے ہیں
کھلا یہیں سے کھلا شہر شادماں ہم پر
تمہارے غم کو مسرت کا باب لکھتے ہیں
ہزاروں آنکھ میں چبھتے ہیں خار کی صورت
تمہارے چہرے کو جب بھی گلاب لکھتے ہیں
یہاں کے لوگ تو تعبیر جانتے ہی نہیں
بس اپنے نیند میں رہنے کو خواب لکھتے ہیں
فریب کھائے ہیں خوش منظری سے اتنے کہ اب
چمکتی ریت کے اوپر سراب لکھتے ہیں
ہیں ایسے لوگ بھی شہر ادب میں جو کاشفؔ
کتاب پڑھتے نہیں ہیں کتاب لکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.