کہیں جاتا نہیں یہ درد دل ٹھہرا بھی رہتا ہے
کہیں جاتا نہیں یہ درد دل ٹھہرا بھی رہتا ہے
پرانے زخم سے رشتہ مرا گہرا بھی رہتا ہے
وہ سب کچھ جان لیتا ہے مرا چہرا ہی پڑھ پڑھ کر
بنا رہنے دو پہرہ کوئی گر پہرہ بھی رہتا ہے
بہت ساری سونامی ہیں مرے دل کی طرح اس میں
محض دکھتا ہے پانی جھیل کا ٹھہرا بھی رہتا ہے
ترازو سے نہ تولو تم ہماری پیاس کا مطلب
کبھی دریا بھی رہتا ہے کبھی صحرا بھی رہتا ہے
ہے کچھ جادو بھری کرسی سیاست کی کہ جو بیٹھا
کبھی اندھا بھی رہتا ہے کبھی بہرہ بھی رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.