کہیں جمال پذیری کی حد نہیں رکھتا
میں بڑھ رہا ہوں تسلسل سے قد نہیں رکھتا
یہ قبل و بعد کے اس پار کی حکایت ہے
مرا دوام ازل اور ابد نہیں رکھتا
وہ ایک ہو کے بھی ہم سے گنا نہیں جاتا
وہ ایک ہو کے بھی آگے عدد نہیں رکھتا
یہ عمر بھر کی ریاضت مرا مقدر ہے
تراشتا ہوں جسے خال و خد نہیں رکھتا
وہ اک سخن ہی ہماری سند نہ بن جائے
وہ اک سخن جو تمہاری سند نہیں رکھتا
ترابؔ کاسۂ دل پیش کر دیا جائے
سنا ہے کوئی سخاوت کی حد نہیں رکھتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.