Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں جنگل اگاتے ہیں کہیں آہو بناتے ہیں

امداد آکاش

کہیں جنگل اگاتے ہیں کہیں آہو بناتے ہیں

امداد آکاش

MORE BYامداد آکاش

    کہیں جنگل اگاتے ہیں کہیں آہو بناتے ہیں

    مصور ہیں ترے پہلو کو صد پہلو بناتے ہیں

    بھلا کیا قتل پر اپنے رقیبوں سے گلہ کہ وہ

    مرا نافہ جدا کر کے تری خوشبو بناتے ہیں

    تحمل سیکھ ہم سے گفتگو کر نرم لہجے میں

    کہ سب تیرے رویے ہی کو اپنی خو بناتے ہیں

    کہیں کوئی ستارہ چھوڑتے ہیں بے کرانی میں

    کبھی اندھیر نگری میں کوئی جگنو بناتے ہیں

    عدو کیسے ستم گر ہیں مجھے تسخیر کرنے کو

    تری تصویر کے اوپر مرے بازو بناتے ہیں

    ہمیں تو خواب میں بھی زلف سلجھانے کی عادت ہے

    مگر وہ لوگ جو الجھے ہوئے گیسو بناتے ہیں

    ترے کعبے سے کچھ ایمان والوں کو غرض ہوگی

    کہ ہم کافر تو بت خانہ بھی قبلہ رو بناتے ہیں

    ہم ایسے کشتگان خاک ہی آکاشؔ صحرا میں

    صبا کو اپنے دل کی دھونکنی سے لو بناتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے