Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں لعل و گہر پیدا کہیں شمس و قمر پیدا

امجد علی غزنوی

کہیں لعل و گہر پیدا کہیں شمس و قمر پیدا

امجد علی غزنوی

MORE BYامجد علی غزنوی

    کہیں لعل و گہر پیدا کہیں شمس و قمر پیدا

    تجلی آپ کر لیتی ہے ہر سو جلوہ گر پیدا

    جو ہوتی ہے کسی میں گرمیٔ قلب و جگر پیدا

    تو اس کی چشم تر کرتی ہے مٹی سے گہر پیدا

    یہ پردے حسن کے ہیں امتحان شوق کے ساماں

    یہی پردے تو کرتے ہیں جہاں میں پردہ در پیدا

    جو مشت خاک میں ہو جائے شاہیں کا جگر پیدا

    تو آسانی سے ہو سکتے ہیں اس کے بال و پر پیدا

    یہ کیوں بے نور ہو جاتی ہے چشم نرگس بینا

    چمن میں جب کبھی ہوتا ہے کوئی دیدہ ور پیدا

    دعائے مغفرت کعبہ میں ڈھا کر کعبۂ دل کو

    کہیں ایسی دعاؤں میں بھی ہوتا ہے اثر پیدا

    سر بزم ازل کچھ مضمحل دیکھا جو انساں کو

    تو دل میں کر دیا اس کے محبت کا شرر پیدا

    اب ایسے میکدے میں امجدؔ سرمست رہتا ہے

    من و تو کا تنازع ہے نہ جس میں شور و شر پیدا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے