کہیں پہ آنکھ کہیں لب پہ جان دی ہم نے
کہیں پہ آنکھ کہیں لب پہ جان دی ہم نے
اسی طرح سے گنوا دی ہے زندگی ہم نے
تمھارے بارے میں کچھ دیر تو غلط سوچا
پھر اپنے آپ پہ تلوار تان لی ہم نے
یہ کس مقام پہ آ کر ہمارا ضبط گیا
یہ کیسے شخص سے سائے کی بات کی ہم نے
پھر اس کے بعد ہوا یوں کہ تم کہیں نہ ملے
جہاں جہاں بھی تلاشی ہے زندگی ہم نے
ہمیں ٹھکانہ تھا درکار اور اسے پنچھی
سو ایک پیڑ سے کر لی ہے دوستی ہم نے
اس ایک بات پہ دکھ بھی ہوا ہے حیرت بھی
بچھڑ کے تم سے لیے سانس واقعی ہم نے
تمھارے شہر میں ایسے گزارا مشکل تھا
سو اپنے رخ سے بتا دی ہے سادگی ہم نے
مجال کیا تھی کہ دیوار در نہ ہو جاتی
انا پرست تھے سو بات ہی نہ کی ہم نے
تمھارے لوگوں کی جادوگری کا کیا ہوگا
زمیں پہ پھینک دی اپنی اگر چھڑی ہم نے
کسی کی ایک نہ چل پائی عاطفؔ اس دل پر
کہ پہلے شخص کو مانا ہے آخری ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.