کہیں پہ چاند کہیں پر ستارا باندھنا ہے
کہیں پہ چاند کہیں پر ستارا باندھنا ہے
مجھے نظام یہ سارے کا سارا باندھنا ہے
میں چاہتا ہوں کہ بندش میں میرا نام نہ ہو
نظر بچا کے مجھے یہ نظارا باندھنا ہے
ابھی زمیں سے مجھے اشک بھی اٹھانے ہیں
ابھی نمک سے نظر کا خسارہ باندھنا ہے
میں کچا دھاگا لئے چل رہا ہوں پانی پر
اکہرے اسم سے دہرا کنارا باندھنا ہے
ہماری ہمرہی خواہش نہیں ضرورت ہے
بس اک سہارے سے دوجا سہارا باندھنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.