کہیں پہ چیخ ہوگی اور کہیں کلکاریاں ہوں گی
کہیں پہ چیخ ہوگی اور کہیں کلکاریاں ہوں گی
اگر حاکم کے آگے بھوک اور لاچاریاں ہوں گی
اگر ہر دل میں چاہت ہو شرافت ہو صداقت ہو
محبت کا چمن ہوگا خوشی کی کیاریاں ہوں گی
کسی کو شوق یوں ہوتا نہیں غربت میں جینے کا
یقیناً سامنے اس کے بڑی دشواریاں ہوں گی
یہ ہولی عید کہتی ہے بھلا کب اپنے ہاتھوں میں
وفا کا رنگ ہوگا پیار کی پچکاریاں ہوں گی
مقابل میں ہے آیا ایک جگنو آج سورج کے
یقیناً پاس اس کے بھی بڑی تیاریاں ہوں گی
سخنور کا یہ آنگن ہے رضاؔ شعروں کی خوشبو ہے
غزل اور گیت نظموں کی یہاں پھلواریاں ہوں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.