کہیں پہ جسم کہیں پر خیال رہتا ہے
کہیں پہ جسم کہیں پر خیال رہتا ہے
محبتوں میں کہاں اعتدال رہتا ہے
فلک پہ چاند نکلتا ہے اور دریا میں
بلا کا شور غضب کا ابال رہتا ہے
دیار دل میں بھی آباد ہے کوئی صحرا
یہاں بھی وجد میں رقصاں غزال رہتا ہے
چھپا ہے کوئی فسوں گر سراب آنکھوں میں
کہیں بھی جاؤ اسی کا جمال رہتا ہے
تمام ہوتا نہیں عشق ناتمام کبھی
کوئی بھی عمر ہو یہ لا زوال رہتا ہے
وصال جسم کی صورت نکل تو آتی ہے
دلوں میں ہجر کا موسم بحال رہتا ہے
خوشی کے لاکھ وسائل خرید لو عالمؔ
دل شکستہ مگر پر ملال رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.