Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں پہ مال و دنیا کی خریداری کی باتیں ہیں

حنا رضوی

کہیں پہ مال و دنیا کی خریداری کی باتیں ہیں

حنا رضوی

MORE BYحنا رضوی

    کہیں پہ مال و دنیا کی خریداری کی باتیں ہیں

    کہیں پہ دن بہ دن بڑھتی ریا کاری کی باتیں ہیں

    بھرے بازار میں سچ کی دکانوں پر ہے سناٹا

    تجارت جھوٹ کی چمکی ہے مکاری کی باتیں ہیں

    کہیں روزے پہ روزے صرف پانی پی کے کھلتے ہیں

    کہیں بس نام پہ روزوں کے افطاری کی باتیں ہیں

    کہیں کھانا ہی کھانا ہے مگر پینے سے کب فرصت

    کہیں پہ بھوک کی بستی میں بیماری کی باتیں ہیں

    زمانے اور تھے وہ جن میں کچھ درویش ہوتے تھے

    نئے اس دور میں ہر سمت بد کاری کی باتیں ہیں

    وفا ایثار قربانی وہاں اب لوگ کیا جانیں

    جہاں نیلام ہوتے ظرف و خود داری کی باتیں ہیں

    کبھی مذہب تھا دل میں اب ہے دولت کی پناہوں میں

    خدا کا نام لے کر بھی گنہ گاری کی باتیں ہیں

    کسی کے زخم پہ مرہم حناؔ رکھتا نہیں کوئی

    نمک لہجوں نے گھولا قلب آزاری کی باتیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے