کہیں پہ سنگ کہیں خار بن گئے ہوتے
کہیں پہ سنگ کہیں خار بن گئے ہوتے
وہ جا رہا تھا تو دیوار بن گئے ہوتے
تمہاری طرح اگر جمع مال و زر کرتے
تو اک قبیلے کے سردار بن گئے ہوتے
وہ اک نگاہ کرم اس طرف اگر کرتے
یہ جتنے دشت ہیں گلزار بن گئے ہوتے
کسی کے ساتھ تو رشتہ نباہ کا ہوتا
کسی کے دل کے تو آزار بن گئے ہوتے
ہم اتنے درد و الم جھیلنے کے بعد اثرؔ
کسی کے لب پہ تو اقرار بن گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.