کہیں قابل کرم ہے کہیں پیکر ستم بھی
کہیں قابل کرم ہے کہیں پیکر ستم بھی
یہی زندگی جہنم یہی زندگی ارم بھی
میں وہ حرف اولیں ہوں نہ مٹا سکا زمانہ
کہ ہزار مجھ سے الجھے یہ جہاں کے پیچ و خم بھی
یہی فرق تو ہے ناداں ترے غم میں میرے غم میں
تجھے دوستوں کا غم ہے مجھے دشمنوں کا غم بھی
نہ خرد ہی ہم سفر ہے نہ جنوں ہی راہبر ہے
یہ مقام کون سا ہے یہاں رک گئے قدم بھی
یہ عجیب مے کدہ ہے کہ گمان میکدہ ہے
یہاں رند ہوش میں ہیں یہاں فکر بیش و کم بھی
مری زندگی میں ایسی کئی منزلیں بھی آئیں
جہاں کچھ نہ کام آئی تری پرسش کرم بھی
نہ ملی جنوں میں میکشؔ مجھے فرصت نظارہ
سر راہ یوں تو آئے کئی دیر بھی حرم بھی
- کتاب : KHuli kitab (Pg. 40)
- Author : Masuud maikash muradabadi
- مطبع : Adbi Miaar Publications (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.