کہیں ساون میں بادل جھوم کر آیا نہیں اب تک
کہیں ساون میں بادل جھوم کر آیا نہیں اب تک
کسی نے گیت بھی ملہار کا گایا نہیں اب تک
اسے احساس آزادی اگر ہو بھی تو کیوں کر ہو
رہا ہو کر جو قیدی قید سے آیا نہیں اب تک
اسیری پر کسی بے بس کی ہے صیاد ابھی نازاں
خدا کا خوف اس کے دل میں کیوں آیا نہیں اب تک
زمانہ ساز ہونے کی ضرورت تھی زمانے میں
زمانہ ساز ہونا ہی ہمیں آیا نہیں اب تک
شب فرقت ہمارا ہچکیوں سے دم نکل جاتا
خدا کا شکر تم نے یاد فرمایا نہیں اب تک
یقیناً مرشد کامل کی شفقت کا نتیجہ ہے
ہوس کے جال میں لاغرؔ کبھی آیا نہیں اب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.