Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں سزا تو کہیں پر جزا گلاب کا پھول

علی الحسنین

کہیں سزا تو کہیں پر جزا گلاب کا پھول

علی الحسنین

MORE BYعلی الحسنین

    کہیں سزا تو کہیں پر جزا گلاب کا پھول

    مریض خار کی کامل دوا گلاب کا پھول

    کسی کے ہجر کی کل داستان ہوتا ہے

    کسی کی قبر پہ اگتا ہوا گلاب کا پھول

    کہیں غریب کے بچے کو روٹی مل نہ سکی

    کہیں وزیر پہ پھینکا گیا گلاب کا پھول

    جہاں پہ عشق و محبت سرے سے تھے ہی نہیں

    وہاں بھی عشق و محبت بنا گلاب کا پھول

    خبر ملی اسے جب میرے لوٹ جانے کی

    تب اس کے ہاتھ سے یک دم گرا گلاب کا پھول

    پھر اس نے صحن میں کیکر اگا لیے قصداً

    جب اس کے صحن میں نہ اگ سکا گلاب کا پھول

    فرات بھی تھا وہیں پاس میں مگر افسوس

    بلائے دشت میں جلتا رہا گلاب کا پھول

    شروع دن سے میں بے ذوق تھا سو میں نے علیؔ

    کبھی دیا نہ کسی سے لیا گلاب کا پھول

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے