کہیں سزا تو کہیں پر جزا گلاب کا پھول
کہیں سزا تو کہیں پر جزا گلاب کا پھول
مریض خار کی کامل دوا گلاب کا پھول
کسی کے ہجر کی کل داستان ہوتا ہے
کسی کی قبر پہ اگتا ہوا گلاب کا پھول
کہیں غریب کے بچے کو روٹی مل نہ سکی
کہیں وزیر پہ پھینکا گیا گلاب کا پھول
جہاں پہ عشق و محبت سرے سے تھے ہی نہیں
وہاں بھی عشق و محبت بنا گلاب کا پھول
خبر ملی اسے جب میرے لوٹ جانے کی
تب اس کے ہاتھ سے یک دم گرا گلاب کا پھول
پھر اس نے صحن میں کیکر اگا لیے قصداً
جب اس کے صحن میں نہ اگ سکا گلاب کا پھول
فرات بھی تھا وہیں پاس میں مگر افسوس
بلائے دشت میں جلتا رہا گلاب کا پھول
شروع دن سے میں بے ذوق تھا سو میں نے علیؔ
کبھی دیا نہ کسی سے لیا گلاب کا پھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.