کہیں وہ دیکھ لے دامن کو تار کرتے ہوئے
کہیں وہ دیکھ لے دامن کو تار کرتے ہوئے
بہار میں بھی ہیں ہم انتظار کرتے ہوئے
فضا نہیں ہے کسی طرح بھی شفق اندام
پلٹ رہے ہیں اسے سوگوار کرتے ہوئے
اب اور کیا خس و خاشاک ہو رہیں گے ہم
تمام ہو تو گئے انتظار کرتے ہوئے
وہ آئنہ ہے سو ہم اس کے سامنے آئے
ہزار طرح سے دل کو غبار کرتے ہوئے
گزارتے ہیں یہ شب شورش تمنا میں
دل و نگاہ کو بے اختیار کرتے ہوئے
نہیں ہے گردش ایام کی خبر اس کو
کہ دن گزرتا ہے کیا کیا شمار کرتے ہوئے
اور اس کے نقش پہ لغزش ہنر نے پائی ہے
کہ رنگ ہیچ لگے ہیں نکھار کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.