Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں وہ میری محبت میں گھل رہا ہی نہ ہو

احمد ندیم قاسمی

کہیں وہ میری محبت میں گھل رہا ہی نہ ہو

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    کہیں وہ میری محبت میں گھل رہا ہی نہ ہو

    خدا کرے اسے یہ تجربہ ہوا ہی نہ ہو

    سپردگی مرا معیار تو نہیں لیکن

    میں سوچتا ہوں ترے روپ میں خدا ہی نہ ہو

    میں تجھ کو پا کے بھی کس شخص کی تلاش میں ہوں

    مرے خیال میں کوئی ترے سوا ہی نہ ہو

    وہ عذر کر کہ مرے دل کو بھی یقیں آئے

    وہ گیت گا کہ جو میں نے کبھی سنا ہی نہ ہو

    وہ بات کر جسے پھیلا کے میں غزل کہہ لوں

    سناؤں شعر جو میں نے ابھی لکھا ہی نہ ہو

    سحر کو دل کی طرف یہ دھواں سا کیسا ہے

    کہیں یہ میرا دیا رات بھر جلا ہی نہ ہو

    ہو کیسے جبر مشیت کو اس دعا کا لحاظ

    جو ایک بار ملے پھر کبھی جدا ہی نہ ہو

    یہ ابر و کشت کی دنیا میں کیسے ممکن ہے

    کہ عمر بھر کی وفا کا کوئی صلہ ہی نہ ہو

    مری نگاہ میں وہ پیڑ بھی ہے بد کردار

    لدا ہوا ہو جو پھل سے مگر جھکا ہی نہ ہو

    جو دشت دشت سے پھولوں کی بھیک مانگتا تھا

    کہیں وہ توڑ کے کشکول مر گیا ہی نہ ہو

    طلوع صبح نے چمکا دئے ہیں ابر کے چاک

    ندیمؔ یہ مرا دامان مدعا ہی نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-Kulliyat-e-ahmed Nadeem Qasmi (Pg. 78)
    • Author : Ahmed Nadeem Qasmi
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd. (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے