Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں یہ خواب مرا زندگی نہ بن جائے

وفا نقوی

کہیں یہ خواب مرا زندگی نہ بن جائے

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    کہیں یہ خواب مرا زندگی نہ بن جائے

    چراغ بجھتا ہوا روشنی نہ بن جائے

    میں اس خیال سے روتا نہیں ہوں صحرا میں

    کہیں یہ دشت کسی دن ندی نہ بن جائے

    ارادہ کر تو رہے ہو اسے چلانے کا

    مگر یہ تیر تمہارا ہنسی نہ بن جائے

    عذاب وصل گوارا تو ہے ہمیں لیکن

    یہ ایک لمحہ رہے اک صدی نہ بن جائے

    عجیب رنگ ہیں کھینچے ہی جا رہے ہیں مجھے

    جو میں بناتا نہیں ہوں وہی نہ بن جائے

    سمندروں میں جسے میں نے بہتے دیکھا ہے

    مرا نصیب وہ تشنہ لبی نہ بن جائے

    بھٹک رہا ہے بہت رات دن کوئی مہتاب

    مکان اس کا کہیں بے گھری نہ بن جائے

    تمام عمر جو تنہائی میں رہا میری

    وہ انجمن میں کہیں اجنبی نہ بن جائے

    اسی خیال سے توڑے گئے سبھی کشکول

    ہمارے شہر میں کوئی سخی بن جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے