کہیے کیا بات یہ عجیب نہیں
کہیے کیا بات یہ عجیب نہیں
دل میں رہ کر بھی وہ قریب نہیں
کون ہے جو ترے قریب نہیں
اک مرے ہی فقط نصیب نہیں
بات بھی ان سے ایک دن ہو جائے
بات یہ بھی تو کچھ عجیب نہیں
دل میں رہ کر ہے آنکھ سے اوجھل
پاس ہو کر بھی وہ قریب نہیں
بات تو اس سے کر کے دیکھ اے دل
وہ مخاطب ہے تو خطیب نہیں
نامکمل بہار گلشن ہے
پھول ہیں اور عندلیب نہیں
ان سے ملنا تو کچھ نہیں مشکل
لیکن ایسے مرے نصیب نہیں
دیکھا جائے گا ان کی محفل میں
میں نہیں آج یا رقیب نہیں
دم دلاسے ہیں دم محبت کے
کوئی ہمدم نہیں حبیب نہیں
دو دلوں کا جو فاصلہ ناپے
کوئی اس کے سوا جریب نہیں
ہے وہ دنیا میں ایک مرض عشق
جس کا چارہ نہیں طبیب نہیں
اے امرؔ وہ غریب ہی ہوگا
دل کا کمبخت جو غریب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.