کہنے کو ہر قدم پہ اجالوں کا جال ہے
کہنے کو ہر قدم پہ اجالوں کا جال ہے
پھر بھی وہ تیرگی ہے کہ چلنا محال ہے
دل کا معاملہ نہ جگر کا سوال ہے
دور جنوں میں جان کا بچنا محال ہے
وہ آئنہ بھی دیکھتے جاتے ہیں ساتھ ساتھ
کہتے بھی جا رہے ہیں کہ واللہ کمال ہے
مائل بہ التفات انہیں پا رہا ہوں میں
اس میں بھی لگ رہا ہے زمانے کی چال ہے
جس کا جواب دے نہ سکی موت کی نمی
یہ زندگی وہ ایک سلگتا سوال ہے
اب رہبروں کے بس کی کہاں رہ گئی ہے بات
منزل سے پوچھ لیں گے ترا کیا خیال ہے
قائم ہمارے دم سے کنولؔ ہے وقار عشق
ہر شے کو اس جہاں میں وگرنہ زوال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.