کہنے کو مختصر تھی مگر بات تو ہوئی
کہنے کو مختصر تھی مگر بات تو ہوئی
اچھا ہوا وفا کی شروعات تو ہوئی
اک عمر سے جو بچھڑے ہوئے تھے ہمارے یار
شکر خدا کہ ان سے ملاقات تو ہوئی
تھے چلچلاتی دھوپ میں جھلسے ہوئے بدن
بادل سمٹ کے آ گئے برسات تو ہوئی
شاید کہ اب سکون ملے بھاگ دوڑ سے
دن نے تھکا دیا تھا بہت رات تو ہوئی
جو شک کا کھیل تھا وہ دلوں سے نکل گیا
گر جیت ہو نہ پائی تو پھر مات تو ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.