Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہنے کو تو سب کچھ اچھا ہوتا ہے

سعدیہ سویرا

کہنے کو تو سب کچھ اچھا ہوتا ہے

سعدیہ سویرا

MORE BYسعدیہ سویرا

    کہنے کو تو سب کچھ اچھا ہوتا ہے

    لیکن اصل میں کون کسی کا ہوتا ہے

    کچھ چہرے تصویر میں اچھے آتے ہیں

    کسی کسی کا اپنا چہرہ ہوتا ہے

    دل پر گرتے آنسو کس نے دیکھے ہیں

    رونے سے ہی غم کا چرچا ہوتا ہے

    پھر اس کی آنکھیں روشن ہو جاتی ہیں

    جو حسنین کے غم میں رویا ہوتا ہے

    خوابوں کے شہزادے لطف اٹھاتے ہیں

    دیوانوں کا مفت میں خرچہ ہوتا ہے

    میں چاہے جتنے رستے تبدیل کروں

    وہ میرے رستے میں بیٹھا ہوتا ہے

    وہ دریا میں کود بھی سکتا ہے جس نے

    اس کی آنکھ میں آنسو دیکھا ہوتا ہے

    چاند سے میری نسبت یوں بھی بنتی ہے

    اس کے رخ کا نور بھی ایسا ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے