کہنے کو تو سب کچھ اچھا ہوتا ہے
کہنے کو تو سب کچھ اچھا ہوتا ہے
لیکن اصل میں کون کسی کا ہوتا ہے
کچھ چہرے تصویر میں اچھے آتے ہیں
کسی کسی کا اپنا چہرہ ہوتا ہے
دل پر گرتے آنسو کس نے دیکھے ہیں
رونے سے ہی غم کا چرچا ہوتا ہے
پھر اس کی آنکھیں روشن ہو جاتی ہیں
جو حسنین کے غم میں رویا ہوتا ہے
خوابوں کے شہزادے لطف اٹھاتے ہیں
دیوانوں کا مفت میں خرچہ ہوتا ہے
میں چاہے جتنے رستے تبدیل کروں
وہ میرے رستے میں بیٹھا ہوتا ہے
وہ دریا میں کود بھی سکتا ہے جس نے
اس کی آنکھ میں آنسو دیکھا ہوتا ہے
چاند سے میری نسبت یوں بھی بنتی ہے
اس کے رخ کا نور بھی ایسا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.