کہنے والے زخمی ہیں سننے والے گھائل ہیں
کہنے والے زخمی ہیں سننے والے گھائل ہیں
تیرے پاس اے دنیا کس قدر مسائل ہیں
مصلحت نے بخشی ہے دوہری شخصیت ہم کو
دوستی کے قائل ہیں دشمنی پہ مائل ہیں
خشک لب زمینوں سے کس طرح ملیں بادل
موسموں کی دیواریں راستوں میں حائل ہیں
عقل کی کمانوں میں تیر جوڑ کر الٹے
ہم شکار کی دھن میں خودکشی پہ مائل ہیں
جستجو نئے پن کی ارتقا کا محور ہے
ہم بھی اس مقولے کے اے حیاتؔ قائل ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.