Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہنی ہے کوئی بات تو مجھ سے کہا کریں

احمد ایاز

کہنی ہے کوئی بات تو مجھ سے کہا کریں

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    کہنی ہے کوئی بات تو مجھ سے کہا کریں

    ہر عام و تام سے نہ مرا تذکرہ کریں

    کہتی ہے شب نوردی کہ تنہا گزاریں رات

    تنہائی کہہ رہی ہے چلو رابطہ کریں

    باشندگان شہر ہیں پہلے سے بد گمان

    رائی کو دھن کے اور نہ پربت کھڑا کریں

    بہروپیوں کے شہر میں کھویا ہے میرا دوست

    مردم شناس جو بھی ہیں چل کر پتہ کریں

    زندان اشتیاق میں جس نے گزاری ہے

    آنکھوں کو اس کے چوم لیں پنچھی رہا کریں

    بیٹھا ہے ایک وحشی پرندہ جو پیڑ پر

    وہ چاہتا ہے روح کو تن سے جدا کریں

    ہم کو اداسیوں سے پرے اور بھی ہیں کام

    کیوں کر درون ذات سے ہر دم لڑا کریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے