کہو تم یہ ذہنی اذیت نہیں ہے
مجھے تم سے شاید محبت نہیں ہے
ابھی تم کو خود پر بھروسہ بہت ہے
ابھی تم کو میری ضرورت نہیں ہے
دکھائے مجھے پیچ و خم زندگی نے
مجھے سہل رستہ کی عادت نہیں ہے
کوئی ایک انساں تو ایسا دکھا دو
گناہوں سے جس کو کہ رغبت نہیں ہے
کسی اور حسینہ پہ آیا ہے دل کیا
جو پہلی سی تجھ کو محبت نہیں ہے
کہاں کب دھماکے سے مرنا ہے ہم کو
معین کوئی اب تو مدت نہیں ہے
فضاؤں میں رقصاں ہے اک بے یقینی
محبت میں تیری وہ شدت نہیں ہے
وہ برباد کرتا ہے لوگوں کی دنیا
ذرا آنکھ میں پر ندامت نہیں ہے
سروکار تم کو نہیں حال دل سے
ہمیں بھی سنانے کی حاجت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.