کہو گے تم نہیں جتنا وہ اب اتنا سمجھتا ہے
کہو گے تم نہیں جتنا وہ اب اتنا سمجھتا ہے
سمے کی نبض کو اب پیٹ کا بچہ سمجھتا ہے
بھلے کھو جائے وہ اندھا کسی انجان رستے پر
گلی سے گھر تک آنے کا مگر رستا سمجھتا ہے
گھنیرے جنگلوں سے آ گیا ہے گھر مرے جب سے
مرا خرگوش روٹی کو ہی اب چارہ سمجھتا ہے
بھرم ان کو ہے یا میں ہی ذرا ہوں عقل سے کچی
جسے دیکھوں وہی خود کو بہت اچھا سمجھتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.