کہتا ہے احترام کا مطلب نہیں پتہ
کہتا ہے احترام کا مطلب نہیں پتہ
یعنی اسے غلام کا مطلب نہیں پتہ
اس نے بھی اپنا حسن سجایا نہیں کبھی
مجھ کو بھی تام جھام کا مطلب نہیں پتہ
اس نے کیا سلام تو بے حال ہیں سبھی
ہم کو ابھی سلام کا مطلب نہیں پتہ
مجھ کو دلیل دیتا ہے میرے کلام سے
مطلب کی لا کلام کا مطلب نہیں پتہ
میں بے وضو ہوں اور وہ نزدیک ہے مرے
آخر اسے حرام کا مطلب نہیں پتہ
بس ایک کام ہم نے کیا ہے غزل کہی
اس کے علاوہ کام کا مطلب نہیں پتہ
اس شخص کی نگاہ نے مے خوار کر دیا
جس کو سبو و جام کا مطلب نہیں پتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.