Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتا ہے مرا عزم کہ دو گام چلا ہوں

کاظم جرولی

کہتا ہے مرا عزم کہ دو گام چلا ہوں

کاظم جرولی

MORE BYکاظم جرولی

    کہتا ہے مرا عزم کہ دو گام چلا ہوں

    اور پاؤں یہ کہتے ہیں کہ صدیوں کا تھکا ہوں

    منزل کا بھرم مجھ پہ عیاں ہو گیا یارو

    بہتر ہے پلٹ جاؤں جہاں سے میں چلا ہوں

    دستور زمانہ مجھے اپنائے گا کیوں کر

    میں سر سے اتاری ہوئی بیوہ کی ردا ہوں

    سر دھوپ میں دنیا کی چھپانا نہیں آساں

    میں قد میں ہر اک جسم کے سائے سے بڑا ہوں

    سو بار مرا خون بہایا گیا ناحق

    سو بار میں احساس کی سولی پہ چڑھا ہوں

    اک عمر مرے دل کو یہ غم یاد رہے گا

    بے جرم ترے شہر کے زنداں میں رہا ہوں

    جس گھر کی بلندی پہ مجھے ناز تھا کاظمؔ

    میں آج اسی گھر کی بلندی سے گرا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : کتاب سنگ (Pg. 29)
    • Author : کاظم جرولی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے