کہتے ہیں بے نیاز ہے ہر خشک و تر سے وہ
کہتے ہیں بے نیاز ہے ہر خشک و تر سے وہ
رشتہ اٹوٹ رکھتا ہے لیکن نظر سے وہ
پردے سے چھن رہی ہیں تجلی کی جھلکیاں
خود کو چھپا سکا نہ ہماری نظر سے وہ
راہ وفا میں ہم کو تجسس بنا رہا
ہر چند مطمئن رہا اپنے سفر سے وہ
پل میں بدلتے دیکھا ہے موسم بہار کا
محتاط بے سبب نہیں برگ و ثمر سے وہ
دستار رکھنا سر پہ مگر دیکھ بھال کر
بیزار ہو نہ جائے کہیں اپنے سر سے وہ
معبود ظاہری کو یقیں ہو نہ ہو مگر
واقف ہے خوب تر مرے عیب و ہنر سے وہ
کوثرؔ نگاہ شوق کی تاثیر دیکھنا
گزرے گا ایک روز یقیناً ادھر سے وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.