کہتے ہیں رہ گزر ہے تری دل کہیں جسے
کہتے ہیں رہ گزر ہے تری دل کہیں جسے
پھر کون سا مقام ہے منزل کہیں جسے
اس جلوہ گاہ دہر میں اک جلوہ بھی نہیں
میرے مذاق دید کے قابل کہیں جسے
کیسی بہار لالہ و گل کیسے مہر و ماہ
ایسا ہے کون تیرا مقابل کہیں جسے
یوں تو سبھی ہیں درد محبت سے فیض یاب
دل ہم اسی کو سمجھیں گے وہ دل کہیں جسے
ہوگا وہ کوئی اور یقیناً وہ تم نہیں
حال تباہ سے مرے غافل کہیں جسے
ناکام حسرتوں نے اسے اور دی جلا
وہ داغ یادگار غم دل کہیں جسے
ہاں تم وفا پرست ہو دل سے مجھے قبول
وہ تو کہو وہ کون ہے قاتل کہیں جسے
تاراج غم سے دل بھی تو ویران ہو چکا
کہئے کہاں ہے آپ کی منزل کہیں جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.