کہتے ہو مجھ کو بے ادب خیر میں بے ادب سہی
کہتے ہو مجھ کو بے ادب خیر میں بے ادب سہی
تم سے شکایت ستم جب نہ سہی تو اب سہی
بزم عزائے دوست میں غم نہ سہی طرب سہی
ہنس نہ سکو جو کھل کے تم تو خندۂ زیر لب سہی
جتنی ہوں مہربانیاں رکھیے وہ غیر کے لیے
اور ستم ہوں جس قدر میرے لیے وہ سب سہی
مجھ پر اگر کرم نہیں اس کا مجھے الم نہیں
کوئی نہ کوئی بات ہو قہر سہی غضب سہی
لطف کرم نہ ہو نہ ہو کم ہے وہ کیا عطا ہو جو
کاوش بے سبب سہی کلفت بے طلب سہی
شوق سے کہہ کے بد نصیب آپ اسے پکاریے
نام رشیدؔ ہے تو ہو اور بھی اک لقب سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.